Islamabad (Jan 13, 2015): A three-member bench, headed by Chief Justice Supreme Court Honorable Nasir-ul-Mulk, while hearing a case on the non-implementation of the 19th June detailed Supreme Court Orders for the protection of Minorities Rights, has ordered Federal and Provincial Governments to ensure meetings with Patron-in-chief of Pakistan Hindu Council Dr. Ramesh Kumar Vankwani to discuss minorities security situation and submissions of minutes of meetings in this regard during next hearing on February 11. This was informed by Dr. Ramesh Kumar Vankwani, who is also member of National Assembly, while talking with journalists outside Supreme Court on Tuesday.
“Officials representing federal and provincial governments including five IGs, four Chief Secretaries, Advocate General, Attorney General and Chairman NADRA appeared to the Supreme Court to present reports on this issue”, Dr. Ramesh informed adding that five percent quota in government jobs, Hindu Marriage Act and the Task Force for the Protection of Minorities Worship places were the key issues came under discussion during the hearing.
The Supreme Court has ordered the Attorney General to ensure to pass the Hindu Marriage Act Bill, as recommended by Dr. Ramesh Kumar Vankwani, from the Federal Cabinet within two week.
“Chairman NADRA, during the hearing, also informed the honoable court about hurdle being created by the Sindh Government marriage certificate issue. In addition, the Chairman informed that he held meetings with Secretaries of Local Governments twice to discuss the errors rectified by me”, Dr. Ramesh said.
Dr. Ramesh, while talking to media, further expressed that the Supreme Court has ordered the KPK Government to held meeting with him on January 19 regarding protection of holy places including the Smadhi of Shri Param Hans ji Maharaj and submission of minutes of meeting during next hearing as well. Similarly, Punjab Government and Balochistan Governments were asked to have meetings with Dr. Ramesh Kumar within three weeks and two weeks respectively and submission of minutes of meetings to the Supreme Court on next hearing.
Dr. Ramesh Kumar was of the view that most security problems being faced by minorities were identified in Sindh province and due to this, the Supreme Court also ordered the provincial government to conduct meeting with him within one week and submission of the minutes as well. Dr. Ramesh Kumar further demanded that the administration of Hindu Gymkhana Karachi and other Hindu religious places must be provided to Pakistan Hindu Council. The next hearing in the Supreme Court will be held on February 11.
###
ہندو میرج رجسٹریشن سرٹیفکیٹ میں سندھ حکومت رکاوٹ ہے، چیئرمین نادرا کا سپریم کورٹ میں موقف
اسلام آباد (13جنوری2015ء):چیف جسٹس سپریم کورٹ ناصر الملک کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے اقلیتوں کے تحفظ کے حوالے سے انیس جون کے تفصیلی فیصلے کے عملدرآمد نہ ہونے پر سماعت کرتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو پابند کیا ہے کہ وہ پاکستان ہندوکونسل کے سرپرستِ اعلیٰ ڈاکٹر رمیش کمار ونکوانی سے مشاورتی اجلاس منعقد کرکے 11فروری کو اگلی سماعت میں منٹس آف میٹنگ پیش کریں۔
ڈاکٹر رمیش کمار ونکوانی ممبر قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ کے باہر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے آگاہ کیا کہ13جنوری کی سماعت میں چیئرمین نادرا سمیت وفاقی اور صوبائی سطع پر پانچ آئی جیز، چار چیف سیکرٹریز، چار ایڈوکیٹ جنرل اور اٹارنی جنرل پیش ہوئے جبکہ اقلیتوں کو لاحق مسائل، سرکاری نوکریوں میں پانچ فیصد کوٹہ، ہندومیرج ایکٹ، ٹاسک فورس برائے تحفظ مذہبی اقلیتی مقامات سمیت دیگر ایشوز کے حوالے سے مرحلہ وار جواب طلب کیاگیا، دوران سماعت اٹارنی جنرل کو حکم دیا گیا کہ ڈاکٹر رمیش کمار کی سفارشات پر مبنی ہندومیرج ایکٹ بل کو وزارتِ قانون و انصاف سے دوہفتے کے اندر وفاقی کابینہ سے منظور کرایا جائے، اس موقع پر چیئرمین نادرا نے موقف اختیا ر کیا کہ ہندو میرج رجسٹریشن کے حوالے سے ڈاکٹر رمیش کی جانب سے غلطیوں کی نشاندہی پر دو مرتبہ لوکل گورنمنٹ سیکرٹریز سے مشاورت کی گئی ہے جبکہ ترامیم کیلئے سندھ حکومت کی جانب سے رکاوٹوں کا سامنا ہے۔
ڈاکٹر رمیش کمار نے صحافیوں کے ساتھ گفتگو میں مزید آگاہ کیا کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ نے حکومتِ خیبرپختونخواہ کو حکم دیا ہے کہ وہ اقلیتوں کے تحفظ اور مذہبی مقامات بشمول شری پرم ہنس مہاراج کی سمادھی پر ناجائز قبضہ ختم کروانے کیلئے19جنوری کوڈاکٹر رمیش کمارکے ساتھ میٹنگ کرکے اگلی سماعت میں منٹس آف میٹنگ پیش کریں،اسی طرح صوبہ بلوچستان کے چیف منسٹر، چیف سیکرٹری اور آئی جی کو دو ہفتے جبکہ حکومت پنجاب کو تین ہفتے کی مہلت دی گئی ہے کہ ڈاکٹر رمیش کمار ونکوانی کے ساتھ مشارتی اجلاس کے بعد منٹس آف میٹنگ عدالتِ عالیہ میں پیش کریں۔
ڈاکٹر رمیش کمار کے مطابق اقلیتوں کی سیکیورٹی کے حوالے سے سب سے زیادہ مسائل کی نشاندہی صوبہ سندھ میں کی گئی ہے اور اس حوالے سے سپریم کورٹ نے حکومت سندھ کوبھی حکم دیا ہے کہ ایک ہفتے کے اندر ڈاکٹر رمیش کے ساتھ میٹنگ کرکے سپریم کورٹ کے انیس جون کے تفصیلی حکمنامے کے عملدرامد کے حوالے سے منٹس آف منٹس اگلی سماعت میں پیش کریں، پاکستان ہندو کونسل کا موقف ہے کہ ہندو جم خانہ سمیت دیگر ہندو مذہبی مقامات انکی تحویل میں دیئے جائیں۔ سپریم کورٹ میں اس حوالے سے اگلی سماعت کا انعقاد 11فروری کوہوگا۔
****